ummatemuslima86@gmail.com
امت مسلمہ الله اور اس کے رسولﷺ کی جماعت هے آج سے کم و بیش سوا چودہ سو سال قبل رسول اللہﷺ نے "امت مسلمہ" کی تشکیل فرماۂی آج ہم اسی"امت مسلمہ" کی تشکیل نوکررہے ہیں "روۓ زمین پر بسنے والے تمام مسلمانوں کی واحد نماۂندہ جماعت "امت مسلمہ امت مسلمہ"حضرت ابراہیم (عليه السلام) اور حضرت اسماعیل (عليه السلام) کی دعا کا نتیجہ ہے" امت مسلمہ" کا مقصدوجوداقامت دین، شہادت غلی الناس، امربالمروف ونھی عن المنکر اور غلبہء حق ہے"   آؤ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی جماعت "امت مسلمہ" میں شامل ھو جاؤ  "آؤ اللہ اور اس کے رسول کی جماعت کو بحال و فعال کرنے ميں ہمارا ساتھ دو
امت مسلمہ۔۔۔امت مسلمہ۔۔۔ امت مسلمہ۔۔۔۔۔ آ پ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ امت مسلمہ کیا ہے؟ امت مسلمہ کہاں ہے؟ اور امت مسلمہ والے کون لوگ ہیں؟ میرے کلمہ گو بھائیو! غور سے سنو! امت مسلمہ ایک جماعت ہے۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی جماعت۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ جماعت آج سے تقریباً سوا چودہ سو سال قبل قائم کی تھی۔ رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں تو جماعت یعنی امت مسلمہ کے اندر پھوٹ پڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھااور رسول ﷺ کے بعد بھی حتی الامکان کوشش کی گئی کہ جماعت کے اندر تفرقہ اور پارٹی بازی نہ ہو سکے۔ تاہم امت مسلمہ بہت زیادہ عرصے تک متحد نہ رہ سکی اور اس کے اندر فرقے اور پارٹیاں وجود میں آنے لگیں۔ اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے امت مسلمہ اتنے فرقوں اور پارٹیوں میں تقسیم ہو گئی کہ امت مسلمہ کا صرف نام ہی رہ گیا۔ اور امت مسلمہ کے کم و بیش تمام لوگوں نے اپنے اپنے فرقے اور پارٹیاں بنا لیں۔ اس تفرقے اور پارٹی بازی کا سارا نقصان امت مسلمہ اور دین ِ اسلام کو پہنچا، اور نہ صرف یہ کہ دین کا غلبہ برقرار نہ رہ سکا بلکہ مسلمان مکمل طور پر زوال کا شکار ہو کر دوسری قوموں کے محکوم بن گئے۔اس کی بنیادی وجہ مسلمانوں کا فرقوں اور پارٹیوں میں تقسیم ہوجانا ہے۔ ہر فرقہ اپنی بالا دستی چاہتا ہے، ہر پارٹی اپنی برتری اور فوقیت کی خواہاں ہے۔ جس کا نتیجہ یہ کہ اللہ کے دین یعنی اسلام کی جگہ جمہوریت نے اور بادشاہت نے لے لی اور امت مسلمہ کی جگہ فرقوں نے لے لی۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے جمہوریت اور بادشاہت کی جگہ اللہ کے دین یعنی اسلام کو نافذ و غالب کرنے کے لیے، اور فرقوں اور پارٹیوں کی بجائے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی جماعت یعنی امت مسلمہ کو بحال و فعال کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ ہماری طرح ہر کلمہ گو کی دینی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہر قسم کے باطل اور طاغوتی نظام کے خلاف اٹھ کھڑا ہو اور اللہ کے دین کے غلبہ کے لیے ایک جماعت بن کر، متحد ہو کر،ہر قسم کی فرقہ پرستی اور پارٹی بازی سے بالا تر ہو کرصرف امت مسلمہ کو بحال و فعال کرنے کے لیے تن من دھن کی بازی لگا دے۔جب تک مسلمان فرقوں اور پارٹیوں کو چھوڑ کر صرف ایک جماعت یعنی رسول ﷺ کی جماعت امت مسلمہ میں واپس نہیں آتے، اور اس طرح متحد و متفق ہو کر جد و جہد نہیں کرتے، اس وقت تک غلبہ دین حق کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ اگر مسلمانوں نے اپنی روش نہ بدلی تو انہیں ذلت و رسوائی کے گڑھے سے کوئی نہیں نکال سکتا۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم Ummat-e-Muslima kia hay?
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمسنی ، شیعہ ، بریلوی ، دیوبندی ، اهلحدیث اور تمام کلمہ گو بهاہی متوجہ هوں